3ساتھی ڈاکوؤں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے2ڈاکوؤں کی شناخت ہو گئی،ایک بین الاضلاعی ”مانی“ ڈکیت کا سرغنہ جبکہ دوسرا سیکنڈ ان کمانڈ نکلا،ہلاک ہونے والے ڈاکوکئی دفعہ جیل جا چکے،متعدد سنگین واداتوں میں پولیس کو مطلوب تھے،
تفصیلات کے مطابق تھانہ حضرو کے علاقہ میں ہونے والے پولیس مقابلے کے دوران 3ساتھی ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 2ڈاکوؤں کی شناخت عمران عرف مانی اور شہزاد عرف شہزادی نکلا،عمران عرف مانی بین الاضلاعی ”مانی ڈکیت گینگ کا سرغنہ جبکہ شہزاد اس گینگ کا سیکنڈ ان کمانڈ ہے،ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں کو قتل کرنے والے ان کے ساتھی ڈاکوؤں نے پکڑے جانے کے خوف سے خود فائر مارے تاکہ انہیں فرار کا راستہ مل سکے،ڈی پی او سید خالد ہمدانی نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بتایا کہ 5ارکان پر مشتمل ”مانی“ ڈکیت گینگ اس قدر ظلام تھا کہ یہ ڈکیتی کی وارداتوں میں بے گناہ لوگوں کو مزاحمت کرنے پر فائر مار کر قتل یا زخمی کر دیتے تھے،ان کی سفاکیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب ان کا پولیس کے ساتھ آمنا سامنا ہوا تو انہوں نے نے گرفتاری کے خوف سے اپنے ہی ڈکیت گینگ کے لیڈر اور سیکنڈ لیڈر کو قتل کر دیا،یہ ملزمان کورونا کی وجہ سے گھروں میں محصور عوام سے ڈکیتی کی وارداتیں کرنا چاہتے تھے،ہلاک ہونے والے دونوں ڈاکوؤں کی لاشیں پوسٹ مارٹیم کے لئے ہسپتال منتقل کر دی گئیں،جبکہ فرار ہونے والے3قاتل ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لئے ماہر پولیس افسران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی،جو براہ راست ڈی پی او کی نگرانی میں کام کرے گی،ڈی پی او نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں کا دیگر اضلاع سے بھی ریکارڈ منگوایا جا رہا ہے کیوں کہ یہ گینگ اٹک سمیت قریبی اضلاع میں بھی ڈکیتی کی سنگین وارداتیں کرتے تھے،سماجی حلقوں نے ڈی پی او خالد ہمدانی کی پروفیشنل کمانڈ میں اٹک پولیس کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا ہے کہ اگر تھانہ حضرو کے ایس ایچ او کے گاڑی پر فائرنگ کے بعد پولیس ڈاکوؤں کا تعاقب نہ کرتی تو یہ گینگ لوٹ مار کی سنگین ترین وارداتیں کرتا،وقوعہ کا مقدمہ تھانہ حضرو میں درج کر لیا گیا۔
ترجمان اٹک پولیس