ڈی پی او اٹک کی طرف سے خطرناک اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے تھانوں کو ہدف دے دئیے گئے،پولیس نے باپ بیٹے سمیت چار قتلوں کے مقدمہ کے خطرناک اشتہاری ملزم کو گرفتار کر لیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید خالد ہمدانی کی صدارت میں پولیس افسران کا اجلاس منعقد ہواجس میں ضلع بھر کے تمام پولیس سرکلز کے ایس ڈی پی اوز اور تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او سید خالد ہمدانی نے کہا کہ سنگین مقدمات میں وہی ملزمان گرفتاری سے راہ فرار اختیار کرتے ہیں جن کے خلاف قانون کے پا س ثبوت ہوتے ہیں ایسے ملزمان پولیس کی طرف سے کی گئی قانونی کارروائی کے بعد اشتہاری ہو جاتے ہیں جن کی گرفتاری ضروی،واجب،اوجب اور ناگزیر ہو جاتی ہے،اشتہاری ملزمان معاشرے میں امن کو تہہ وبالا کرنے کے علاوہ سنگین جرائم کے لئے نئے گینگز تشکیل دیتے ہیں ان ملزمان کے جیلوں میں موجود کریمنلز کے ساتھ بھی روابط ہوتے ہیں جنہیں ختم کرنا بھی ضروری ہوتا ہے،ڈی پی او نے کٹیگری اے اور کیٹگری بی کے اشتہاری ملزمان کی اپ ڈیٹ لسٹ کو سامنے رکھتے ہوئے ضلع بھر کے پولیس سرکلز کے ایس ڈی پی اوز اور تھانوں کے ایس ایچ اوز کو ان اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیتے ہوئے باقاعدہ اہداف دے کر وقت کے حوالے سے ڈیڈ لائن دے دی،ڈی پی او نے کہا کہ میں روزانہ کی بنییاد پر ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز سے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے اپ ڈیٹ لیا کروں گا،ادھر ڈی پی او کو بتایا گیا کہ تھانہ انجراء رواں سال کے پہلے مہینے کے پہلے ہفتے میں باپ بیٹے سمیت 4افراد کے قتل کا مقدمہ درج ہوا ملزمان نے ایوب اس کے والد نسیم گل عبد العزیز اور شمع پروین کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا مقدمہ کا ایک ملزم حبیب اللہ اشتہاری ہو گیا جس کی گرفتاری پولیس کے لئے ایک چیلنج تھی،پولیس نے جدید سائنسی ٹیکنالوجی کا استعمال میں لاتے ہوئے چار قتلوں کے مقدمہ کے خطرناک اشتہاری ملزم کو گرفتار کر لیا،ڈی پی او نے گرفتار کرنے والی پولیس ٹیم کو شابا ش دیتے ہوئے کہا کہ ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ سنگین مقدمہ کے گرفتار ملزم کو چالان کیا جائے