قتل کا اشتہاری ملزم گرفتار

محکمہ پولیس ضلع اٹک شعبہ اطلعات و تعلقات عامہ ڈی پی او اٹک سید خالد ہمدانی کی پروفیشنل کمانڈ میں اٹک پولیس کی کامیابیوں کا تسلسل،موٹر وے پر ملنے والی لاش کا معمہ حل،پولیس نے دیرینہ دشمنی پر قتل کرنے والےمجرم اشتہاری شرین خان کو گرفتار کر لیا،مجرم کا تعلق صوبہ خیبر پختون خواہ سے ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید خالد ہمدانی ان دنوں زیر تفتیش مقدمات پر مکمل توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں،ہر قسم کی پینڈنسی کو ختم کرنے کے لئے اٹک ضلع میں 24/7پولیسنگ ہو رہی ہے،ڈی پی او کو ایک بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ سال مئی کے مہینے میں موٹر وے سے ایک لاش ملی جسے گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا، وقوعہ کا مقدمہ تھانہ حضرو میں قتل کی دفعہ کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا، لاش کی شناخت بعد ازاں محمد رشید ولد میر زمان سکنہ اوگی ضلع مانسہرہ کے نام سے ہوئی،پولیس نے جدید سائنسی ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے وقوعہ کے مرکزی مجرم شرین خان کو گرفتار کر لیا جس نے دیرینہ دشمنی پر رشید خان کو قتل کر کے لاش موٹر وے پر پھینک دی،ملزم کی طرف سے موٹر وے پر لاش پھینکنے کا مقصد واردات کو اندھے قتل کا رنگ دینا تھا،ملزم کا تعلق صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع مانسرہ سے بتایا جاتا ہے جواے کیٹیگری کا اشتہاری ملزم ہونے کی وجہ سے پولیس کو مطلوب تھا،ڈی پی او سید خالد ہمدانی نے اندھے قتل کی واردات ٹریس کر کے ملزم گرفتار کرنے والی پولیس ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی اور اصل پولیسنگ ہی اندھی وارداتوں کو ٹریس کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ اندھی وارداتیں ٹریس کرنا اگرچہ پولیس آفیسر کا امتحان ہوتا ہے تاہم اگر موجودہ دور میں جدید سائنسی ٹیکنالوجی کو استعمال میں لایا جائے تو ہر قسم کے اندھے قتل کی واردات ٹریس ہو سکتی ہے،ڈی پی او نے کہا کہ جب پولیس اندھے قتل کی واردات ٹریس کرتی ہے تو عوام میں یہ احساس تحفظ پیدا ہوتا ہے کہ پولیس ہر قسم کے قانون شکنوں سے نبرد آزما ہونے کی صلا حیت رکھتی ہے،ڈی پی او نے ہدائت کی کہ اس مقدمہ کی پراگرس کے حوالے سے انہیں روزانہ کی بنیاد پر آگاہ رکھا جائے،تفتیشی افسران ٹھوس شواہد کے ساتھ ملزم کو چالان کریں تاکہ عدالت سے قانون کے مطابق سزا دلوائی جا سکے،انہوں نے کہا کہ اگر اس وقوعہ میں کوئی اور ملزم یا سہولت کار بنتا ہے تو اسے بھی قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے ترجمان اٹک پولیس