تھانہ صدر حسن ابدال کی اہم کامیابی ، اندھا قتل ڈکیتی ٹریس، دریائے ہرو سے ہاتھ اور پاؤں بندھی ملنے والی نوجوان کی لاش کا معمہ حل

تھانہ صدر حسن ابدال کی اہم کامیابی ، اندھا قتل ڈکیتی ٹریس، دریائے ہرو سے ہاتھ اور پاؤں بندھی ملنے والی نوجوان کی لاش کا معمہ حل،ابراہیم خان سمیت تینوں ملزمان گرفتار،ملزمان کے انکشاف پر چھینی گئی رقم ،موبائل فون اور مہران کار برآمد ۔
تفصیلات کے مطابق مورخہ 18.11.2020کو دریائے ہرو دندی علاقہ تھانہ صدر حسن ابدال سے ایک نوجوان کی لاش ملی جس کے پاؤں اور ہاتھ پیچھے سے بندھے ہوئے تھے ،چہرے پر سیا ہ کپڑا بندھا ہوا تھا اور سر سے خون بہہ رہا تھا ۔
ڈی پی او اٹک سید خالد ہمدانی نے اس اندھے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سرکل حسن ابدال راجہ فیاض الحق ، ایس ایچ او تھانہ صدر حسن ابدال نیاز احمد ،انچارج HIUذوالفقار خان اور جہانزیب خان انچارج آئی ٹی سیل پر مشتمل ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ۔
اس اندھے قتل کو ٹریس کر کے مقدمہ کی گھتیا ں سلجھانا اس ٹیم کے لیے ایک چیلنج تھا لیکن ڈی ایس پی سرکل حسن ابدال راجہ فیاض الحق کے سربراہی میں اس ٹیم نے رات دن محنت کر کے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور اور جدید سائنسی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئےاندھے قتل کو ٹریس کیا ۔مقتول کی شناخت سجاد احمد ولد عبدالستار قوم تنولی ساکن سفیدہ تحصیل و ضلع مانسہرہ سے ہوئی تحقیقاتی ٹیم نے ملزمان ابراہیم خان ،محمد سجاد اور اسحاق خان کو گرفتار کیا جنہوں نے دوران انٹروگیشن انکشاف کیا کہ انہوں نے مورخہ 15-11-2020کو گاڑی چھیننے کا پروگرام بنایا اور گاڑی مانسہرہ سے 2700روپے کرایہ پر ٹیکسلا جانے کے لیے بک کی بعد ازاں ڈرائیور کوقتل کر کے گاڑی چھین لی۔ ملزمان کے قبضہ سے چھینی گئی رقم ،موبائل فون، جلی اور کٹی ہوئی مہران کار برآمد کر لی گئی ہے ۔
اس موقع پر ڈی پی او اٹک کا کہنا تھا کہ اس مقدمہ کے ملزمان کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان کیا جائیگا اور عدالت سے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی
ترجمان اٹک پولیس
 
   
 
   
Monday, December 21, 2020