اجلاس میں ضلعی انتظامیہ ، پولیس ، ڈویژنل و ضلعی امن کمیٹیوں کے ممبران ،صدر ڈسٹر کٹ بار ، علماء کرام ، ضلعی سینئر نا ئب صدر مسلم لیگ (ن) ،صدر انجمن تاجران نے شر کت کی ۔
اجلاس میں حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کر دی ضابطہ اخلاق منظور کیا گیا ۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق کو ئی مقرر خطیب یا ذاکر اپنی تقریر میں ا صحا بہ رسول اہل بیت انبیا ئے کرام ،خلفا ئے راشدین ، ازواج مطہرات ،آ ئمہ اطہا ر اور امامے کی نہ توہین کرے گا اور نہ تنقید کر ے گاکسی بھی اسلامی فر قے کو کافر یا اس کے افراد کو واجب اقتل قرار نہیں دیا جا ئے گا۔
نہ ہی کسی بھی مکتبہ فکر کے خلاف ایسے کلما ت کہے گا جس سے نفرت کی فضاء پیدا ہو تی ہو۔
اذان اور خطبہ کے علا وہ لا ؤڈ سپیکر پر مکمل پا بندی ہو گی۔
تمام مکتبہ فکر کے اجتما عات کے لئے مقامی انتظامیہ سے اجازت لینی لازمی ہو گی۔تمام مسالک کے اقا برین کا احترام کیا جائے گا ۔
:مقدس مقا ما ت ، عباد ت گاہوں ، مسا جد کے احترام اور تحفظ کو یقینی بنا یا جا ئے گا۔
جلسے جلو سوں مسا جد امام بارگاہوں اور عبادت گا ہوں میں ہر قسم کے اسلحہ کی پابندی ہو گی۔
خلا ف ورزی کر نے پر قانونی کا روائی کی جا ئے گی۔
:شریعت اسلامیہ کی روح سے غیر مسلموں کی عبادت گاہوں اور ان کے مقدسات کے جان و مال کا تحفط بھی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔
شر انگیز اور دل آ زار کتابوں پمفلٹوں تحریروں کی اشاعت و تر سیل نفرت انگیز مواد پر مبنی کیسٹیں کتب اور ویب سائیٹ پر مکمل پا بندی ہو گی ۔
