ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید شہزاد ندیم بخاری نے فتح جنگ میں ہونے والے دو ڈاکٹروں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پر پریس کا نفرنس کی۔

تفصیلات کے مطابق مطابق مورخہ 14.03.19 کو مسمی امتیازولد خواجہ نذیر احمد قوم کشمیری ساکن مکان نمبر 45 گلی نمبر 28 سیکٹر ایف 8/1 اسلام آبادنے خالق محمود SI انچارج چوکی ڈھرنال کوتحریری درخواست پیش کی کہ سائل مسمی امتیازولد خواجہ نذیر احمد قوم کشمیری ساکن مکان نمبر 45 گلی نمبر 28 سیکٹر ایف 8/1 اسلام آباد کا رہائشی ہے اور حسب ذیل عرض گزار ہے کہ ڈاکٹر افتخار احمد ولد خواجہ نذیر احمد قوم کشمیری ساکن چھٹہ بختاور اسلام آباد برادر حقیقی نے موضع گلی جاگیر تحصیل فتح جنگ ضلع اٹک نے کچھ اراضی خرید رکھی ہے جس کی دیکھ بھال ڈاکٹر عزیز احمد طاہر ولد ارشد اللہ بھٹی قوم بھٹی ساکن افصہ کلینک پارک روڈ چھٹہ بختاور ضلع اسلام آباد کرتے ہیں ڈاکٹر افتخار احمد برادرم بیرون ملک امریکہ ہوتے ہیں جو ان دنوں پاکستان آئے ہوئے ہیں جو کل مورخہ 13.3.19 بوقت 8:30 بجیدن اسلام آباد سے بذریعہ گاڑی نمبری LOZ/8939 ہنڈا سوک پر سوار ہو کر موضع گلی جاگیر تحصیل فتح جنگ آئے اور اپنی زمین پر بذریعہ شاول کام کرا تےرہے ڈاکٹر افتخار احمد کے زیر استعمال فون نمبر 03005006863 جبکہ ڈاکٹر عزیز احمد طاہر صاحب کے زیر استعمال فون نمبر 03315131389 ہے جو شام 4 بجے تک واپس اسلام آباد نہ پہنچے تو ڈاکٹر عزیز احمد طاہر صاحب کی فیملی اور ہمیں پریشانی ہوئی جس پر ڈاکٹر عزیز احمد طاہر کی مسز نے اپنے خاوند سے بذریعہ فون رابطہ کیا تو بوقت قریب 4:45بجیشام ڈاکٹر عزیز احمد طاہر صاحب نے جواب دیا کہ بس ہم لوگ اسلام آباد کیلئے نکل رہے ہیں جب واپس اسلام آباد نہ پہنچے تو ہم لوگوں نے ہر دو کے موبائل فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں متذکرہ بالا اشخاص کے فون نمبرز مسلسل بند مل رہے ہیں ڈاکٹر افتخار احمد برادرم کا کچھ مقامی لوگوں سے تنازعہ اراضی بھی چل رہا ہے رابطہ کی کافی کوشش کی گئی ہے لیکن کوئی رابطہ نہ ہو سکا ہے ہر دو نوںکو بمعہ گاڑی نامعلوم اشخاص نے اغواء کر لیا ہے درخواست پیش کرتا ہوں قانونی کاروائی کی جائے اور دونوں کو نامعلوم اشخاص سے بازیاب کرایا جائے جسپر خالق محمود SI انچارج چوکی ڈھرنال نے بذریعہ استغاثہ مقدمہ درج رجسٹر کرایا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید شہزاد ندیم بخاری نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ڈی پی او فتح جنگ ڈی ایس پی سکندر گوندل اور ڈی ایس پی سی آئی اے راجہ فیاض الحق کی زیر نگرانی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس میں ایس ایچ او فتح جنگ عابد منیر انچارج آئی ٹی لیب جہانزیب خان ، انچارج ایچ آئی یو سرکل فتح جنگ لہراسب،ایس آئی نواز متعینہ سی آئی اے و دیگر شامل تھے۔تفتیش مقدمہ عمل میں لاتے ہوئے مغویان کی گاڑی جو کہ کوہاٹ روڈ کے کنارے کھڑی تھی کو برآمد کیا گیا اوردفتر IT لیب اٹک کی خدمات حاصل کرتے ہوئے ٹیکنیکل طریقے سے تفتیش مقدمہ عمل میں لاتے ہوئے مسمی فضل حق ولد آدم خان ساکن تحصیل بفا میرا ضلع مانسہرہ KPKجو کہ دونوں مغویان کی زمین کی دیکھ بھال کرتا تھا کو شامل تفتیش کیا جسکو مشکوک پا کر انٹروگیشن عمل میں لاتے ہوئے مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا مقدمہ میں ملوث تینوں ملزمان بند حوالات تھانہ ہیں جنکو پیش عدالت کر کے ریمانڈ جسمانی حاصل کر کے آلہ قتل برآمد کر کے مقدمہ کو حقائق کی روشنی میں یکسو کیا جائیگا۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید شہزاد ندیم بخاری نے اس موقع جرائم پیشہ عناصر کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے اورایسے عناصر کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔ ترجمان اٹک پولیس